Tuesday, 25 June 2019

اہتمام

اہتمام
امیر لشکر تک ایک مجاہد کی زوجہ کے حسن کے افسانے پہنچے تو کشمیر آزاد کروانے کی قرعہ اندازی میں اس کا نام نکل آیا.

کہا گیا کہ اس نے ابهی عمومی تربیت بهی مکمل نہیں کی.
جواب آیا اس کے لیے خصوصی اجازت ہے.
کہا گیا وہ رخصت لینے گهر جانا چاہتا ہے.
پیغام آیا کہ کشمیر کو غلام ہوئے 70 سال گزر چکے اب اور انتظار نہیں ہوتا، مجاہدین کو ساتھ بهیجو، ہاتھ کے ہاتھ اسے اور رخصت دونوں کو لے کر آئیں. رخصت کو زنانہ حصے میں بهجوا کر مجاہد کو شہادت کی بشارت دی گئئ.
وہ مرید کے سے نکلا ہی ہو گا کہ حکم ہوا خبر بهجوا دو. کسی نے کہا ابهی تو وہ لائن آف کنٹرول پر بهی نہیں پہنچا ہو گا.
کہا گیا حافظ صاحب کب کے پہنچ چکے. مجاہد سرینگر میں داخل ہونے کی کوشش کرتا ہوا کامونکی کے پاس شہید ہو گیا.
پوچها گیا حضرت جنازہ پڑها نے اور جماعت کی طرف سے افسوس کرنے کی ذمہ داری کون ادا کرے گا. کہنے لگے جنازہ کوئی بهی پڑها دو بیوہ سے افسوس میں خود کروں گا کہلوا دینا کہ پردے کا مکمل اہتمام کیا جائے....

No comments:

Post a Comment

Urdu Poetry