یہ سچ ہے مرے فلسفی
میرے شاعر
وہ وقت آگیا ہے
کہ دُنیا کے بوڑھے فریبی معلم کا جبّہ پکڑ کر
نئے لوگ کہہ دیں
کتابیں بدل دو!
یہ جھوٹی کتابیں
جو ہم کو پڑھاتے چلے آ رہے ہیں
حقیقت کے رُخ سے
یہ بے معنی فرسودہ لفظوں کے پردے ہٹا دو
جلا دو
کتابیں جو ہم نے پڑھی ہیں
جلا دو
کتابیں جو کہتی ہیں دنیا میں حق جیتتا ہے
یہ سب کذب و بے ہودہ گوئی مٹا دو
یہ سب کچھ غلط ہے
کہ ہم جانتے ہیں
کہ جھوٹ اور سچ میں ہمیشہ ہوئی جنگ
اور جھوٹ جیتتا ہے
کہ نفرت امر ہے
کہ طاقت ہے برحق
کہ سچ ہارتا ہے
کہ شیطان نیکی کے احمق خدا سے بڑا ہے
No comments:
Post a Comment