Wednesday, 3 November 2021

نیا مطالعہ پاکستان

‏" نیا مطالعہ پاکستان"

ریاست پاکستان ایشیا کے جنوب میں واقع ہے
اس کا کل رقبہ جتنا بھی ہے سب پر ہاؤسنگ سوسائٹیاں بن  
رہی ہیں

ریاست کا پوار نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے مگر اسلام اور جمہوریت دونوں سے ہی محروم ہے

ریاست کے جھنڈے میں دو رنگ ہیں
سبز رنگ مولویوں کی اکثریت کو ظاہر کرتا
‏ہے اور سفید رنگ اسٹیبلشمنٹ کی اجارہ داری کو ظاہر کرتا ہے

چاند ستارے سے مراد یہ کہ ریاست کے کرتا دھرتا صرف وہی ہیں جن کی وردی پہ چاند ستارہ بنا ہوا ہے

ریاست چار باقاعدہ اور ایک بے قاعدہ صوبے پر مشتمل ہے

ریاست پاکستان 1947 میں انگریزوں سے آزاد ہوئی
مگر انگریزوں کے غلاموں سے تاحال
‏آزاد نہیں ہو سکی

اور آزادی کیلئے کوئی بھی کوشش جاری نہیں ہے
کہ ریاستی عوام کو روٹی ،کپڑا اور مکان کی بنیادی ضروریات کا اسیر بنا کر رکھا جا رہا ہے

ریاست پاکستان درحقیقت کئی سو ریاستوں کا ایک مجموعہ ہے
جہاں ہر ریاست کے اپنے اپنے قوانین ،قاعدے اور ضابطے ہیں

اگر ایک ریاست دوسری ‏ریاست کے معاملے میں ٹانگ اڑائے تو ٹانگ توڑ دی جاتی ہے

جیسا کہ ایک دفعہ کا ذکر ہے
کہ ریاست پاکستان کی ایک ہمسایہ ریاست ہے "ریاست لال مسجد"

ریاست لال مسجد نے ایک بار ریاست پاکستان کی رٹ کو چیلنج کیا

جواب میں ریاست پاکستان نے اس پہ حملہ کر دیا

جواب میں ریاست پاکستان کے گیارہ سپاہی‏موقع پر مار دئیے گئے

اور پھر پوری ریاست پاکستان میں خود کش دھماکوں سے ریاست کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی
وہ تو شکر ہے ریاست کے اصل محافظوں نے اسے جوں توں کر کے بچا لیا

آج کل ریاست پاکستان کے ریاست لال مسجد سے بہت اچھے تعلقات ہیں

ایسی ہی ایک ریاست " ریاست سندھ" ہے ،اس پر ‏پیپلز پارٹی کا قبضہ ہے

اس ریاست کے شہری بری حالت میں ہیں۔ ریاست کی حکومت ظالم اور کرپٹ ہے۔ مگر ریاست پاکستان اس ریاست کے شہریوں کی کوئی مدد نہیں کر سکتی

کیونکہ ریاست سندھ مزید آزادی کے نعرے لگانا شروع کر دیتی ہے

ایسی ہی ایک ریاست خادم رضوی نے 2017 میں قائم کی جس کا دارلخلافہ ‏لاہور ہے

اس ریاست کا نام لبیک ہے
اس نے ریاست پاکستان پہ چھ حملے کئے مگر ہر بار ریاست پاکستان نے مذاکرات کے ذریعے ان کو رام کیا
اور اپنی عوام کو ان کے شر سے نہ بچا سکی
اپنے دس پولیس والے مروا کر قاتلوں کو محفوظ راستہ دینے پر مجبور ہو گئی

ایسے ہی اور بھی بہت سے مولوی ہیں جنہوں ‏نے اپنی اپنی الگ ریاستیں بنا رکھی ہیں

اگر ریاست پاکستان کبھی ان کے معاملات میں مداخلت کی کوشش بھی کرے تو یہ مدارس کے سپاہی لے کر سڑکوں پہ نکل آتے ہیں

اور ریاست پاکستان کا سانس بند کر دیتے ہیں

مزے کی بات یہ ہے کہ ریاست پاکستان ایٹمی طاقت بھی ہے
ریاست کے اندر تمام ادارے بھی الگ ‏ریاستوں کی حیثیت رکھتے ہیں کہ کوئی بھی ادارہ ریاست پاکستان کے کنڑول میں نہیں ہے

اور دور دور تک اس کے کوئی امکانات بھی نہیں ہیں

ریاست پاکستان کا سب سے بڑا شعبہ زراعت ہے
مگر گندم باہر سے امپورٹ کی جاتی ہے

دفاع اس قدر مضبوط ہے کہ چھ گنا بڑے ملک انڈیا کو دن میں تارے دکھا سکتا ہے ‏اور کمزور اتنا ہے کہ چار مولوی کہیں نکل آئیں تو قابو نہیں آتے

ریاست کے تاجر عوام کو جی بھر کر لوٹتے ہیں
مگر ریاست کو ٹیکس دیتے ہوئے انہیں باقاعدہ موت پڑتی ہے

ریاست کی سب سے بڑی صنعت مذہب ہے

دوسرے نمبر پہ سیاست اور تیسرے نمبر پہ تعلیم ہے

صحت اور انصاف بھی بڑے کاروباروں میں شمار‏ہوتے ہیں

ریاست کا آئین جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہے

اور دستور کے مطابق جنگل کا قانون نافذ ہے

ریاست کا معاشی ڈھانچہ ایسا ہے
کہ امیر ،امیر تر اور غریب غریب تر ہو رہا ہے
ریاست پاکستان کو چلانے والے سب لوگ اس ریاست سے اتنی محبت رکھتے ہیں

کہ سب نے دوسرے ممالک کی شہریت حاصل کر رکھی ہے ‏جیسے ہی اقتدار یا عہدے سے فارغ ہوتے ہیں فوراً اپنے اصلی ممالک کو روانہ ہو جاتے ہیں

ریاست میں رشوت لینا اور دینا لازم ہے
ورنہ آپ کا معمولی سا کام بھی اٹک جائے گا

ریاست کا عام آدمی اگر دفاعی اداروں کو برا بھلا کہے تو گھر سے اٹھا لیا جاتا ہے

مگر کوئی چور اچکا یا بڑا مجرم جتنی مرضی‏مدر سسٹر کر دے
کانوں پہ جوں تک نہیں رینگتی

ریاست میں امن و امان صرف طاقتور کو دستیاب ہے
غریب آدمی اللہ آسرے پہ زندہ ہے

ریاست بڑے مجرموں کو وی آئی پی پروٹوکول دیتی ہے
اور چھوٹے مجرموں کو جوتے مارتی ہے

انصاف ،تعلیم اور صحت اوقات کے مطابق دی جاتی ہے

اگر آپ پاکستانی شہری ہیں تو ‏آپ عظیم انسان ہیں

آپ دنیا میں ہی اتنی تکلیفوں سے گزر جائیں گے کہ آخرت ان شاءاللہ بھلی ہو گی

بس ایک احتیاط رکھیں

اس ملک میں عاشق رسول بہت زیادہ ہیں، ان سے بچ کر رہیں
ورنہ آپ کو مارا جا سکتا ہے

اور آپ کی دکان جلائی جا سکتی ہے!
منقول

No comments:

Post a Comment

Urdu Poetry