Tuesday, 30 March 2021

ساحر لدھیانوی کی نظم۔

 ساحر لدھیانوی کی نظم۔۔

سزا کا حال سنائیں جزا کی بات کریں
خُدا ملا ہو جنہیں وہ خدا کی بات کریں
اُنھیں پتہ بھی چلے اور وہ خفا بھی نہ ہوں
اس احتیاط سے کیا مدعا کی بات کریں
ہمارے عہد کی تہذیب میں قبا ہی نہیں
اگر قبا ہو تو بندِ قبا کی بات کریں
ہر اِک دور کا مذہب نیا خدا لایا
کریں تو ہم بھی مگر کس خدا کی بات کریں
وَفا شعار کئی ہیں، کوئی حسیں بھی تو ہو
چلو پھر، آج اسی بے وفا کی بات کریں

No comments:

Post a Comment

Urdu Poetry