احمد فراز کی غزل، مبشر علی زیدی کی کارروائیمفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلنمثال خاک کہیں پہ بکھر کے دیکھتے ہیں (حمیرا راحت)سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیںکسی کو اپنے عمل کا حساب کیا دیتے (منیر نیازی)سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیںمقام فیض کوئی راہ میں جچا ہی نہیں (فیض)سو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیںسنا ہے شہر میں زخمی دلوں کا میلہ ہے (محسن نقوی)سو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیںچنے ہوئے ہیں لبوں پر ترے ہزار جواب (جون ایلیا)یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیںخدا کے بعد تو بے انتہا اندھیرا ہے (احمد ندیم قاسمی)ستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیںمری لحد پہ پتنگوں کا خون ہوتا ہے (قمر جلالوی)سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیںقرار دل کو سدا جس کے نام سے آیا (جمال احسانی)سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیںمیں جس سکون سے بیٹھا ہوں اس کنارے پر (عباس تابش)سنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیںرکی ہوئی ہے ابھی تک بہار آنکھوں میں (پروین شاکر)سو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیںیہاں کسی کو بھی کچھ حسب آرزو نہ ملا (ظفر اقبال)سو ہم بہار پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیںکھلا یہ راز کہ آئینہ خانہ ہے دنیا (عبید اللہ علیم)جو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیںجنھیں کہ دیدہ شاعر ہی دیکھ سکتا ہے (جگر)مزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیںشب وصال ہے گل کردو ان چراغوں کو (داغ)پلنگ زاویے اس کی کمر کے دیکھتے ہیںقبائے جلوہ فزا ہے لباس عریانی (غالب)کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیںانیس دم کا بھروسا نہیں ٹھہر جاؤ (انیس)کہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیںہماری شہر کے دانش وروں سے یاری ہے (راحت اندوری)سو رہروان تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیںسبق ملا ہے یہ معراج مصطفیٰ سے مجھے (علامہ اقبال)مکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیںسپاہ شام کے نیزے پہ آفتاب کا سر (افتخار عارف)چلے تو اس کو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیںجسے زبان خرد میں شراب کہتے ہیں (ساغر صدیقی)کبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیںزمانہ کود پڑا آگ میں یہی کہہ کر (فراق)اگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیںیہ بے سبب نہیں سودا خلا نوردی کا (عرفان ستار)فرازؔ آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں
Sunday, 27 December 2020
احمد فراز کی غزل، مبشر علی زیدی کی کارروائی
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
-
کئی دنوں سے مجھے وہ میسج میں لکھ رہی تھی جنابِ عالی حضورِ والا بس اِک منٹ مجھ سے بات کر لیں میں اِک منٹ سے اگر تجاوز کروں تو بے شک نہ...
-
حضرت علامہ کو خواب میں دیکھا۔ محمد علی جناح کے ساتھ شطرنج کھیل رپے تھے۔ پاس ایک باریش بزرگ بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ مجھے یقین تو نہیں مگر خی...
No comments:
Post a Comment